ترجمان پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی مکمل طور پر غیرقانونی، غیرآئینی، غیراخلاقی، بِلا جواز اور ناحق اسیری کے 100 روز مکمل ہو گئے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے عمران خان کی اسیری کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ ترجمان پاکستان تحریک انصاف نے بیان میں کہا ہے کہ چیئرمین عمران خان کو محض اصول پر ڈٹ جانے، قوم کی حقیقی آزادی پر سمجھوتہ نہ کرنے، آئین کی حرمت اور قانون کی حکمرانی کے ایجنڈے سے دستبردار نہ ہونے کی سزا دی جارہی ہے، عمران خان کے قیدِ ناحق میں 100روز جرات، استقامت، ثابت قدمی اور حق پرستی کا استعارہ ہیں، پچھلے 20 ماہ سے ریاست آئین، قانون اور اقدار کو پیروں تلے روند کر محض ظلم، بربریت اور غنڈہ گردی کے ذریعے قوم کے معتبر ترین قائد کے حوصلے کو توڑنے میں لگی ہوئی ہے۔
ترجمان تحریک انصاف نے مزید کہا ہے کہ ربّ العزّت کی خاص عنایت سے یزیدیت اور اس کے کارندے نامراد ہیں اور ان کے تمام حربے ناکام ثابت ہورہے ہیں، قیدِ ناحق کا شکار عمران خان قوم کی حقیقی آزادی کے پیغام سمیت ہر پاکستانی کے دل و دماغ میں پورے بانکپن سے گونج رہا ہے، ہر شکست کے بعد ظلم و بربریت کے نئے انداز اپنانے اور حیوانیت کی نئی گراوٹوں تک گرنے والے عمران خان کو قوم کے دل سے نکالنے کیلئے پاکستان کی اینٹ سے اینٹ بجا رہے ہیں، ملک پر قابض ایک مجرمانہ سوچ نے دستور، معیشت، قانون، سیاست، انتظامیہ، مقننہ اور نظامِ انصاف سمیت پورے ریاستی نظم کی دھجیاں اڑا کر رکھ دی ہیں، قائد و اقبالؔ کے عظیم تصوّرِ پاکستان کو لاقانیّت، کرپشن، انتشار اور شخصی و ادارہ جاتی آمریت کے جہنّم زار میں جھونک دیا گیا ہے۔
ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ عوام کو اقتدار و اختیار کے آفاقی آئینی منصب سے معزول کرکے حقوق سے محروم غلاموں میں بدلنے اور جمہوریت کو باندی بنا کر ریاستی عقوبت خانے میں قید کردیا گیا ہے، قوم کا دلیر قائد اپنے 24 کروڑ پاکستانیوں کو چند ریاستی کارندوں کی جانب سے لاٹھی اور بندوق کے ذریعے ہانک لئے جانے والے ریوڑ کے طور پر قبول کرنے سے انکاری ہے، پاکستان کی بقا و ترقی کیلئے ظلم و بربریت کے جاری سلسلے کو فوری ترک کرنا ہوگا، آزادانہ، منصفانہ، غیرجانبدارانہ اور شفاف انتخابات داخلی انتشار سے نجات اور قومی ہم آہنگی کا نُسخہ ہیں، عدالتِ عظمیٰ تاریخ کے نازک ترین موڑ پر کھڑی ریاست کو کسی بڑے حادثے سے بچانے کیلئے آگے آئے اور آئین کی مکمل بحالی کے ذریعے بحران کے حل کا بیڑہ اٹھائے۔
ترجمان تحریک انصاف نے مزید کہا کہ چیئرمین عمران خان کو فی الفور قیدِناحق سے رہا کرکے تحریک انصاف کو ریاستی طاقت سے کچلنے کا رواں سلسلہ ترک کیا جائے اور صاف شفاف انتخابات کا ماحول بنایا جائے، دستور کی حرمت، قانون کی حکمرانی، جمہور کی فیصلہ کن حیثیت میں بحالی، سلطانئی جمہور (جمہوریت) کی اصل شکل میں واپسی اور قوم کی حقیقی آزادی سے کم کسی شے کو عمران خان قبول کریں گے نہ 24 کروڑ عوام۔