پی ٹی آئی کی نےگزشتہ 20 ماہ کے دوران ملکی معیشت کی صورتحال پر وائیٹ پیپر جاری کر دیا ہے۔ وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 2023 میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ شعبے کی نمو منفی 8 فیصد تک گر گئی جس میں پی ٹی آئی حکومت نے مسلسل 2 سال 11فیصد سے زیادہ ترقی حاصل کی۔ ترجمان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی دور میں حاصل کردہ بلند ترین برآمدات میں 15 فیصد اور ترسیلاتِ زر میں 14 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ پی ڈی ایم حکومت کی 16 ماہ کے دوران سیاسی رشوت ستانی،بے جا اخراجات اور ٹیکس حصول میں ناکامی جیسی نااہلیاں پاکستان کی تاریخ میں سب سے تیزی سے قرض جمع کرنے کا باعث بنیں۔
وائٹ پیپر میں ترجمان پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم نے معیشت کی تباہی کیلئے معاشی اعداد و شمار میں ہیر پھیر اور ایکسچینج رہیٹ کو مصنوعی طریقے سے قابو کرنے جیسے فارمولے اختیار کیے۔ بجلی کی لوڈ مینجمنٹ کے ذریعے توانائی کی طلب اور سپلائی میں بگاڑ پیدا کیا جب پیداوار کی گنجائش بجلی کی طلب سے تین گنا زیادہ تھی، صرف 15 دنوں میں 2 ماہ کی ضرورت سے زیادہ کا تیل درآمد کیا وہ بھی ایسے وقت میں جب تیل کی بین الاقوامی قیمتیں عروج پر تھیں، مصنوعی طور پر پیدا کیے گئے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے نتیجے میں کرنسی کی گراوٹ کو قابو کرنے اور مارکیٹ میں خوف و ہراس پیدا کرنے کے لیے درآمدی پابندیاں عائد کر دیں۔
ترجمان تحریک انصاف نے مزید کہا ہے کہ معاشی عدم استحکام پھیلانے کرنے کیلئے یہ گھٹیا مہم شروع کر دی گئی کہ سابقہ حکومت کی بدانتظامی کے باعث ملک دیوالیہ ہونے جا رہا ہے، برآمد کنندگان سے توانائی کی سبسڈی واپس لے کر اور درآمدات پر پابندیاں عائد کر کے معاشی ترقی کی شرح کو منفی کر دیا، چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعت کو ٹیکس چھوٹ دے کر بڑی صنعتوں پر اضافی ٹیکس کا بوجھ ڈال دیا گیا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرنے اور ملکی کرنسی کو مضبوط کرنے کیلئے پالیسی ریٹ میں اضافے اور اعداد و شمار میں ہیر پھیر جیسے طریقے اختیار کیے گئے۔