محبت اندھی ہوتی ہے اور ایک بار پھر یہ بات ثابت کر دی ہے فیصل آباد کے 18 سالہ شہزاد اور 35 سالہ کومل نے۔ شہزاد اور کومل نے محبت کی شادی کر لی ہے۔ 35 سالہ کومل 18 سالہ شہزاد کی کزن تھی، دونوں کو ایک دوجے سے محبت ہو گئی اور رفتہ رفتہ یہ محبت بڑھتی گئی۔ شہزاد نے اپنے والدین سے شادی کا کہا تو عمر کے فرق کی وجہ سے انہوں نے انکار کردیا جس پر شہزاد نے ضد کی تو اسے والدین سے مار بھی پڑی لیکن وہ اپنی محبت کیلئے ڈٹ گیا۔
دوسری جانب کومل کے والدین نے بھی عمر کے فرق کی وجہ سے شادی سے انکار کر دیا لیکن کومل نے انہیں کہا کہ اگر شادی کی اجازت نہ دی تو وہ کوئی اور قدم اٹھا لیں گے۔ شہزاد اور کومل نے بالآخر اپنے والدین کو منا لیا اور انکی شادی ہو گئی۔
شہزاد کا کہنا ہے کہ میری عمر 18 سال ہے، میرا شناختی کارڈ بنا ہوا ہے اور میں کومل سے شدید محبت کرتا ہوں اور اس کے بغیر رہ رہ نہیں سکتا۔ شہزاد کا کہنا ہے کہ بڑی مار کھانے اور ضد کے بعد اسکی شادی کومل سے ہو پائی ہے اور اب اس کے گھر والے بھی اس شادی سے خوش ہیں۔
شہزاد کی 35 سالہ بیوی کومل کا کہنا ہے کہ شہزاد سے مجھے محبت ہو گئی، عمر کا فرق تھا لیکن دل کے ہاتھوں مجبور ہو گئی، سہیلیوں نے طعنے بھی دیے اور والدین نے بھی منع کیا لیکن میں صرف شہزاد سے ہی شادی کرنا چاہتی تھی، جب شہزاد کو اپنے والدین سے مار پڑتی تھی تو مجھے بہت دکھ ہوتا تھا۔ ہماری محبت سچی ثابت ہوئی اور آخرکار ہماری شادی ہو گئی۔
شہزاد اب شادی کے بعد کومل کو پنکی کہہ کر بلاتا ہے اور کومل اپنے شوہر کو مٹھو کہتی ہے۔ دونوں میاں بیوی ہنسی خوشی زندگی گزار رہے ہیں۔ فیصل آباد کی یہ محبت اپنے خوبصورت انجام کو پہنچ کر ایک پاکیزہ رشتے شادی میں بدل چکی ہے۔