پاکستان تحریک انصاف کی کورکمیٹی نے انتخابات سے قبل ملک میں انتخابی ماحول پراگندہ کرنے اور سنگین نوعیّت کی ناہمواریاں پیدا کرنے کی ریاستی کوششوں پر شدید تحفّظات کا اظہار کیا ہے۔ کور کمیٹی نے اعلامیہ جاری کیا ہے اور الیکشن کمیشن آف پاکستان سے ”بلّے“ کے انتخابی نشان کے حوالے سے 3 اگست 2023 کے زبانی اعلان کے بعد مفصّل تحریری فیصلے کے بلاتاخیر اجراء کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف وفاقِ پاکستان کی معتبر ترین نمائندہ سیاسی قوت اور ”بلّے“ کا انتخابی نشان عوامی امنگوں کی مستند علامت ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے زبانی اعلان کے 87 روز بعد بھی ”بلّے“ کے انتخابی نشان پر تحریری فیصلے کے اجراء سے گریز عوام میں سنگین نوعیّت کے خدشات اور تحفظات کا باعث بن رہا ہے، تکنیکی موشگافیوں کی آڑ میں ”بلّے“ کے نشان کو بیلٹ پیپر سے ہٹانے یا تحریک انصاف کو اس سے محروم کرنے کی کوشش جمہور کے ووٹ کے حق، انتخاب کی شفافیّت اور جمہوریت کیخلاف ایک گھناؤنی سازش ہوگی جسے قوم کسی طور قبول نہیں کرے گی، پاکستان کو درپیش کثیرالجہتی بحرانوں کا حل شفافیّت، ساکھ اور تمام سیاسی جماعتوں کیلئے حصہ لینے کے مساوی اور یکساں مواقع کے حامل انتخابات میں پوشیدہ ہے۔
کورکمیٹی تحریک انصاف نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کو انتخاب سے باہر کرنے یا غیرآئینی، غیرقانونی اور غیرجمہوری طور پر اسے اس کے انتخابی نشان ”بلّے“ سے محروم کئے جانے سے انتخاب کی ساکھ اور حیثیت خاک میں مل جائے گی، تحریک انصاف کو ”بلّے“ کے انتخابی نشان سے محروم کرنے کی کوشش کی گئی تو قوم کے ساتھ مل کر آئینی، قانونی، سیاسی اور جمہوری طور پر شدید مزاحمت کریں گے۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے وفاقی دارالحکومت میں جبری طور پر لاپتہ کئے گئے افراد کی بازیابی کیلئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل کے دھرنے کی مکمل حمایت کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے کور کمیٹی کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے قائدین اور کارکنان ریاست کی جانب سے جبری طور پر لاپتہ کئے جانے کے بدترین سلسلے کی زد میں ہیں، دستور کے تابع کسی بھی جمہوری ملک میں ریاست کو یہ حق حاصل نہیں کہ شہریوں کو ماورائے قانون اقدامات کا نشانہ بنائے یا سیاسی اہداف کے حصول کیلئے انہیں جبراً اغواء و لاپتہ کرے، تحریک انصاف ملک کے تمام حصوں سے جبری طور پر لاپتہ کئے گئے پاکستانیوں کی فوری بازیابی اور قانون کی حکمرانی کو ریاستی اندازِ کار کی بنیاد بنانے کا مطالبہ کرتی ہے۔
کورکمیٹی کی جانب سے ضمانتوں کی منظوری کے باوجود تحریک انصاف کے بےگناہ کارکنان کو قید میں رکھنے یا مزید جھوٹے مقدمات میں گرفتار کرنے کا جاری سلسلہ قانون اور نظامِ عدل سے سنگین مذاق قرار دیا گیا ہے۔ جیلوں میں قید بےگناہ کارکنان کے بنیادی دستوری حقوق کے تحفّظ اور ان کی قید سے فوری رہائی کیلئے ہر سطح کی عدالتوں سے فعّال کردار ادا کرنے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔
اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مکمل بےگناہی کے باوجود نہایت ہمّت، بہادری اور استقامت سے اندھے ریاستی تشدد اور انتقام کا نشانہ بننے والے وفاشعار اور باہمّت مرد و خواتین کارکنان کو بھرپور خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں، ملک و قوم کے ان بہادر بیٹے بیٹیوں کا حوصلہ حقیقی آزادی کی تحریک کی روح اور پاکستان سے ظلم و جبر کی تاریک رات کے خاتمے کا عنوان ہیں، بدترین فسطائیّت، جبر اور لاقانونیّت کا نہایت جوانمردی سے مقابلہ کرتے ہوئے ملک بھر میں پہلے توہینِ کلامِ پاک اور پھرمظلوم اہلِ فلسطین پر اسرائیل کے انسانیّت سوز مظالم سمیت تمام اہم معاملات پر پرامن احتجاج/مظاہرے/ریلیاں منعقد کرنے والے نوجوان بھی خصوصی خراجِ تحسین کے مستحق ہیں۔