ترجمان پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ عدالتوں سے سزا یافتہ بزدل، بھگوڑے اور قومی مجرم کی پوری زندگی دھوکے، فراڈ، کرپشن اور غلامی و تابعداری سے عبارت ہے، اقتدار میں آکر گریبان جبکہ حکومت سے نکل کر پاؤں پکڑنا جاتی امراء کے اس قزاق کا بنیادی فلسفۂ سیاست و حیات ہے۔ آمریت کی گود میں باضابطہ جنم سے پہلے یہ بددیانت شخص لاہور جمخانہ میں کرکٹ میچز کے دوران امپائرز ساتھ ملایا کرتا تھا۔ صلاحیّت و استعداد سے یکسر محروم اس نالائق کو آمریت کی گود میسّر آئی تو آئین و جمہوریت کیخلاف غیرجمہوری قوتوں کا چیف سہولت کار بنا۔
ترجمان پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ دولت کے حریص اس بددیانت کا شمار ان سیاستدانوں میں ہوتا ہے جو آئی ایس آئی سے پیسے لیکر جمہوریت کی جڑیں کھودنے جیسا شرمناک فریضہ نبھاتے رہے، جاتی امراء کے اس ڈاکو کیخلاف مہران بنک سکینڈل اور اصغر خان کیس کا نومبر 2012 کا سپریم کورٹ کا فیصلہ ریکارڈ پر موجود ہے، بینظیربھٹو بے قابو ہونے لگیں تو اس پرانے وظیفہ خوار کو آئی جے آئی بنا کر سیاست کو آلودہ کرنے کیلئے میدان میں اتارا گیا، پاکستان میں جمہوریت و سیاست کی بنیادیں کھودنے کیلئے یہ بے ایمان اسامہ بن لادن تک سے پیسے وصول کرتا رہا، جاتی امراء کا یہ مجرم وزارتِ عظمیٰ تک پہنچا تو اس نے بڑے ترقیاتی منصوبوں کے ذریعے قومی خزانے کی لوٹ مار کا منظم سلسلہ شروع کیا۔
ترجمان تحریک انصاف نے مزید کہا کہ جوں جوں اس کے کرپٹ خاندان کا سیاست میں کردار بڑھتا گیا اس کی تجوریاں اور جائیدادیں ملک سے نکل کر براعظموں تک پھیلنے لگیں، تین دہائیوں پر محیط اس کی اقتدار و سیاست کا کچا چٹھا پانامہ لیکس میں سامنے آیا تو یہ کرپٹ شخص اپنی صفائی میں کاغذ کی ایک رسید تک نہ پیش کرسکا، اپنے پورے دورِ سیاست میں اخلاق و اقدار سے یکسر محروم یہ شخص ججوں، جرنیلوں، سرکاری کارندوں اور صحافیوں کے ضمیروں کی بولیاں لگانے کا کلچر پروان چڑھاتا رہا، اس کا اعمال نامہ کوئٹہ بنچ، چھانگا مانگا کی منڈیوں، آرمی چیفس کو مرسڈیز کے تحفوں کے ذریعے رام کرنے اور اپنی مرضی کے بندے اداروں میں لگانے اور پہنچانے سے عبارت ہے، مشرف سے سمجھوتے کے بعد جدہ روانگی اور باجوہ کی مدد سے پلیٹ لیٹس کی آڑ میں اس کا لندن فرار اس کی شخصیت، کردار اور سیاست کی بڑی نظیریں ہیں۔
ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ اب اہلِ اقتدار سے درخواستِ ملازمت کی منظوری کے بعد عدالتی پناہ میں وطن واپس آیا ہے تو ”ووٹ کو عزت دو“ کا نعرہ ایون فیلڈ کے چوری کی دولت سے خریدے گئے فلیٹ میں چھوڑ آیا ہے، پچھلے ایک ہفتے کے دوران اس کے اپنے وظیفہ خوار اس کی جیبوں سے ملازمتوں کی عرضیاں برآمد کررہے ہیں، عزّتِ نفس کے احساس تک سے محروم یہ کرپٹ، بے ایمان اور بددیانت شخص آئین، قانون، جمہوریت اور قومی مفادات کو کسی بھی وقت کسی بھی سوداگر کے ہاتھوں بیچنے کیلئے تیار رہتا ہے، پاکستان بدل چکا ہے، نادیدہ اشاروں پر رقصِ ذلّت میں مصروف عدالتوں کے رحم و کرم پر چھوڑنے کی بجائے عوام اس کا مقدمہ اپنے ہاتھ میں لے چکے ہیں، قومی انتخاب کے موقع پر عوام مقتدرہ کے اس دائمی وظیفہ خوار مجرم کے مقدر اور مستقبل کا تعیّن کریں گے۔