قرب قیامت کی بڑی نشانیوں میں سے ایک نشانی دجال کا ظہور ہے۔ قیامت کے قریب دجال دنیا میں آئے گا اور 1 سال تک دنیا میں رہے گا۔ یہ سال معمول سے ہت کر ہوگا، اس سال کا پہلا دن ایک سال کے برابر ہوگا، دوسرا دن ایک ماہ کے اور تیسرا دن ایک ہفتے کے برابر ہوگا اور چوتھا دن ایک دن کے برابر ہی ہوگا اور اس کے بعد دن معمول کے ہوں گے۔ دجال پوری دنیا میں گھومے گا اور دنیا کے ایک ایک انسان کے پاس جا کر اسے ملے گا۔
دجال کے ایک ہاتھ میں جنت ہوگی اور دوسرے ہاتھ میں دوزخ۔ حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا ہے کہ دجال کی جنت اصل میں دوزخ ہوگی اور دجال کی جنت اصل میں جہم ہو گی۔ دجال لوگوں کو گمراہ کرے گا۔ جو اسکی بات مان لے گا وہ اس کی جنت میں چلا جائے گا۔ حضورؐ نے فرمایا کہ اگر تم دجال کو پاو تو اسکی جہم میں داخل ہو جانا، وہ اصل جنت ہے۔
یوں دجال دنیا بھر کے انسانوں کو مختلف طریقوں سے اپنے جال میں پھنسانے کی کوشش کرے گا اور صرف متقی اور پختہ ایمان والے ہی اس کے فتنے سے بچ سکیں گے اور گمراہ نہیں ہوں گے۔ دجال مدینہ منورہ اور مکہ مکرمہ کے علاوہ ہر شہر اور قصبے میں داخل ہو کر انسانوں کو گمراہ کرے گا۔ مکہ اور مدینہ میں وہ داخل نہیں ہو سکے گا لیکن تبھی مکہ اور مدینہ میں 3 بار شدید زلزلہ آئے گا جس کی وجہ سے کمزور ایمان والے لوگ وہاں سے باہر نکل آئیں گے اور یوں دجال کے فتنے کا شکار ہو جائیں گے۔
دجال کے خلاف امام مہدی جنگ کریں گے اور آکر میں حضرت عیسی ؑ کا ظہور ہوگا اور وہ دجال کو قتل کریں گے۔ دجال سے متعلق بہت سی روایات موجود ہیں۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ دجال یہودیوں کے ہاں پیدا ہوگا لیکن یہ درست نہیں ہے۔ دجال کئی ہزار سال قبل پیدا ہو چکا ہے۔ اسلامی تعملیمات کے مطابق دجال حضرت سلمان علیہ السلام کے دربار میں بھی آیا تھا۔
دجال کو دیکھ کر ھضرت سلمانؑ کو معلوم ہو گیا کہ یہ دجال ہے اور یہ ایک فتنہ ہے تو انہوں نے دجال کو ایک غار میں قید کر دیا۔ دجال کو 2 بہت بڑی زنجیروں سے باندھا گیا ہے۔ کسی کو نہیں معلوم کہ یہ جگہ کہاں ہے، اس دنیا میں ہے یا کسی اور دنیا میں ہے۔ لیکن یہ بات برحق ہے کہ قیامت کے قریب دجال وہاں سے آزاد ہو کر آئے گا اور انسانوں میں فتنہ پھیلائے گا۔
قرب قیامت دجال کی آمد کا ذکر قرآن مجید، احدیث کے ساتھ ساتھ یہودیوں اور عیسائیوں کی کتابوں میں بھی ملتا ہے۔ جبکہ یہودی دجال کو اپنا مسیحا سمجھتے ہیں۔ یہودیوں کا خیال ہے کہ دجال انکا مددگار ہوگا اور اس کی قیادت میں یہودی دنیا پر حکوقت قائم کریں گے۔ البتہ اسلام کے مطابق دجال اپنے ظہور کے ایک سال بعد ہی مارا جائے گا اور عیسیؑ دنیا میں اسلامی حکومت قائم کریں گے کیونکہ عیسیؑ حضرت محمدؐ کے امتی کے طور پر اس دنیا میں آئیں گے۔
اللہ کریم اس حوالے سے بہتر جانتے ہیں اور ہمیں حکم یہ ہے کہ اپنا ایمان مختہ رکھیں اور دجال کے فتنے میں نہ پڑیں۔