راولپنڈی (ویب ڈیسک) بیرونی طور پر اسپانسر شدہ دہشت گردوں کے ایک گروپ نے بلوچستان کے علاقے تمپ میں قائم سیکیورٹی فورسز کی ایک چیک پوسٹ پر فائرنگ کی ہے جس کی وجہ سے دو جوان شہید ہوگئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسزنے جوابی کارروائی کی، جس میں دہشت گردوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔
دو فوجیوں نے فائرنگ کے تبادلے میں بہادری سے لڑتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ شہید ہونے والوں میں سپاہی نصیب اللہ خاران کا رہائشی اور سپاہی انشاء اللہ لکی مروت کا رہائشی تھا۔
آئی ایس پی آر کے ترجمان نے کہا، "یہ یاد دلایا جاتا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز بزدل دہشت گردوں کی کارروائیوں کو شکست دینے کے لیے پرعزم ہیں، جس کا مقصد بلوچستان کے امن، استحکام اور ترقی کو متاثر کرنا ہے۔”
اس سے قبل پیر کے روز، پاک ایران سرحد کے ساتھ پنجگور میں سیکیورٹی فورسز کی گشتی پارٹی پر حملے کے بعد پاک فوج کے ایک سپاہی نے جام شہادت نوش کیا تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، پاکستان ایران سرحد کے ساتھ پنجگور کے علاقے میں دہشت گردوں کے ایک گروپ نے سیکیورٹی فورسز کی گشتی پارٹی کو بزدلانہ حملے میں نشانہ بنایا۔
فوج کے میڈیا ونگ کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران ڈی آئی خان کے رہائشی سپاہی جلیل خان نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔