پشاور(ویب ڈیسک)لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے کورہیڈ کوارٹر پشاور میں تبدیلی کی تقریب میں پشاور کور، جسے XI کور بھی کہا جاتا ہے، کی کمان سنبھال لی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، انہوں نے لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود سے کمان سنبھالی۔
یہ پیشرفت لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو پاکستان کے اگلے چیف آف آرمی سٹاف بننے کے قریب لے آئی ہے۔ اپنی فوجی زندگی میں پہلی بار، وہ ایک کور کی کمانڈ کر رہے ہیں، آرمی چیف بننے کے لیے ایک تجربہ کار کی ضرورت ہوتی ہے۔
موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع اگلے سال ختم ہو رہی ہے۔
جنرل حمید کی بطور کور کمانڈر پشاور تقرری اس کردار کی روشنی میں دیکھی جا سکتی ہے جو انہوں نے افغانستان کی حکومت کی تبدیلی کے دوران ادا کیا۔
جنرل فیض حمید کون ہیں؟
لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو 16 جون 2019 کو ڈی جی آئی ایس آئی تعینات کیا گیا تھا۔ ڈی جی آئی ایس آئی کے طور پر تقرری سے قبل وہ پاکستان آرمی کے جنرل ہیڈ کوارٹر میں ایڈجوٹنٹ جنرل کے عہدے پر فائز تھے۔
جنرل حمید کا تعلق پنجاب کےضلع چکوال سے ہے۔ ان کا تعلق بلوچ رجمنٹ سے تھا۔ ان کی سابقہ تقرریوں میں چیف آف اسٹاف راولپنڈی ایکس کور، جنرل آفیسر کمانڈنگ پنوں عاقل اور آئی ایس آئی کے ڈی جی کاؤنٹر انٹیلی جنس کے طور پر شامل ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل حمید کی بطور کور کمانڈر پشاور تقرری کا اعلان 16 اکتوبر کو فوج کے میڈیا ونگ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کیا گیا۔
تاہم، وہ فوری طور پر ڈی جی آئی ایس آئی کے طور پر اپنا چارج نہیں چھوڑ سکے کیونکہ ایک نوٹیفکیشن میں تاخیر ہوئی تھی۔ آخر کار جنرل حمید نے 20 نومبر کو چارج چھوڑ دیا۔