نئی دہلی (ویب ڈیسک)سکھوں کے بڑے پیمانے پر مطالبے کے بعد ہندوستانی حکومت نے بالآخر 17 نومبر کو بابا گرو نانک کی سالگرہ منانے کے لیے کرتار پور کوریڈور کو دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا ہے ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بی جے پی سے تعلق رکھنے والے بھارتی پارلیمنٹ کے سکھ ارکان نے وزیراعظم نریندر مودی سے کرتار پور راہداری کھولنے کی درخواست کی تھی۔
صدر اشونی شرما کی قیادت میں پنجاب بی جے پی پر مشتمل ایک وفد نے اتوار کو مودی سے ملاقات کی اور کرتار پور کوریڈور کو گرپورب تک دوبارہ کھولنے کی اپیل کی۔ دریں اثنا، ذرائع کے مطابق، بھارت بھر میں سکھ تنظیموں نے بھی حکومت سے راہداری کو دوبارہ کھولنے کے لیے کہا۔
ہندوستانی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ٹویٹر پر لکھا، "ایک بڑے فیصلے میں، جس سے سکھ یاتریوں کی بڑی تعداد کو فائدہ پہنچے گا، PM @Narendramodi حکومت نے کل 17 نومبر سے کرتارپور صاحب کوریڈور کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔”
In a major decision, that will benefit large numbers of Sikh pilgrims, PM @Narendramodi govt has decided to re-open the Kartarpur Sahib Corridor from tomorrow, Nov 17.
This decision reflects the immense reverence of Modi govt towards Shri Guru Nanak Dev Ji and our Sikh community.— Amit Shah (@AmitShah) November 16, 2021
انہوں نے امید ظاہر کی کہ کوریڈور کو دوبارہ کھولنے کے حکومتی فیصلے سے ملک بھر میں خوشی اور مسرت کو مزید فروغ ملے گا۔
The nation is all set to celebrate the Prakash Utsav of Shri Guru Nanak Dev ji on 19th of November and I am sure that PM @NarendraModi govt’s decision to reopen the Kartarpur Sahib corridor will further boost the joy and happiness across the country.
— Amit Shah (@AmitShah) November 16, 2021
کورونا کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے، ہندوستان نے 16 مارچ 2020 کو سخت سفری پابندیاں عائد کرنے کے بعد ویزا فری کوریڈور کو بند کر دیا تھا۔ سکھوں نے بعد میں زور دے کر کہا کہ وبائی صورتحال میں کافی حد تک نرمی آئی ہے – سکھ یاتریوں کے لیے کرتار پور صاحب تک مفت سفری رسائی کو دوبارہ کھولا جائے۔
بھارت میں سکھوں نے کرتارپور راہداری کھولنے کے لیے حکومت کو 19 نومبر کی ڈیڈ لائن دی تھی۔ انہوں نے سری کرتار پور صاحب کوریڈور سنگرش کمیٹی (SKSCSC) بھی تشکیل دی، جس نے 19 نومبر تک مطالبہ پورا نہ ہونے کی صورت میں اپنی تحریک کو بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر لے جانے کا اعلان کیا تھا۔
بھارت نے ابھی تک پاکستانی حکام کو کرتار پور راہداری کھولنے کے بارے میں آگاہ نہیں کیا
قبل ازیں، متروکہ وقف املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) کے چیئرپرسن ڈاکٹر عامر نے کہا تھا کہ وہ جانتے ہیں کہ بھارت کی جانب سے کرتار پور کوریڈور کو دوبارہ کھولنے کے لیے غیر سرکاری انتظامات کیے جا رہے ہیں، لیکن پڑوسی ملک کی جانب سے ابھی تک پاکستان کو باضابطہ طور پر آگاہ نہیں کیا گیا۔
"نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن نے 17 نومبر سے 26 نومبر 2021 تک پاکستان میں بابا گرو نانک کے 552 ویں یوم پیدائش کی تقریبات میں شرکت کے لیے ہندوستانی سکھ یاتریوں کو تقریباً 3,000 ویزے جاری کیے ہیں۔ ہندوستان کے علاوہ دیگر ممالک میں مقیم ہزاروں سکھ زائرین شرکت کریں گے۔ وہ بھی اس تقریب میں شرکت کے لیے پاکستان کا دورہ کریں گے،‘‘ بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا۔
پاکستان نے کرتارپور کوریڈور اپنی طرف سے کھولا، اب بھارت کی باری ہے: وزارت خارجہ
گزشتہ ہفتے اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے، دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان نے کرتار پور راہداری کو اپنی طرف سے کھول دیا ہے اور بھارت سے بھی توقع ہے کہ وہ سکھ یاتریوں کو 17 سے 26 نومبر تک بابا گرو نانک کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کی اجازت دے گا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا، ’’ہم 17 سے 26 نومبر تک بابا گرو نانک کے جنم دن کی تقریبات کے لیے پاکستان آنے والے ہندوستان اور دنیا بھر سے ہزاروں عقیدت مندوں کا استقبال کرنے کے لیے تیار ہیں جس کے لیے وسیع انتظامات کیے گئے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان نے کرتار پور راہداری کے افتتاح کی دوسری سالگرہ بھی منائی، جسے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے ‘امید کی راہداری’ کا نام دیا تھا۔
انہوں نے کہا، "2019 میں وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے افتتاح کی گئی، راہداری بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ہماری کوششوں کی ایک روشن مثال ہے اور ملک میں مذہبی اقلیتوں کے لیے پاکستان کی ترجیحات کی عکاسی کرتی ہے۔”
ترجمان نے بڑھتی ہوئی تشویش کے ساتھ نوٹ کیا کہ کس طرح ہندوستان میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو بی جے پی-آر ایس ایس کے مشترکہ ہندوتوا پر مبنی نظریے کے تحت منظم طریقے سے ستایا اور بے دخل کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بنیاد پرست ہجوم سے آنکھیں بند کرنے کے علاوہ، ہندوستانی حکام مسلم مخالف شہریت سے متعلق پالیسیوں اور اقدامات پر بھی عمل پیرا ہیں، بشمول متنازعہ NRC قانون جس کا مقصد لاکھوں مسلمانوں کو حق رائے دہی سے محروم کرنا ہے۔
بھارتی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے ترجمان نے جمعرات کو بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں مزید دو کشمیریوں کے قتل کی مذمت کی۔ انہوں نے بتایا کہ یکم اکتوبر سے لے کر اب تک 21 کشمیریوں کو جعلی مقابلوں اور نام نہاد "گھیراؤ اور تلاشی کی کارروائیوں” میں شہید کیا جا چکا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کرتار پور راہداری کو بین المذاہب ہم آہنگی کی راہداری قرار دیا۔
راہداری کی دوسری سالگرہ کے موقع پر، وزیر اعظم عمران خان نے ٹویٹ کیا تھا: "آج کرتار پور کوریڈور کی دوسری سالگرہ ہے – بین المذاہب ہم آہنگی کی راہداری جو ہندوستان کی سکھ برادری کو ان کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک تک خصوصی رسائی کی اجازت دیتی ہے۔”
انہوں نے کہا کہ کرتار پور راہداری اقلیتوں کے حقوق اور بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے ان کی حکومت کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔