اسلام آباد(ویب ڈیسک) قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ارکان پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس اسلام آباد میں شروع ہوگیا۔
سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، چاروں وزرائے اعلیٰ اور دیگر پارلیمانی رہنما شرکا میں شامل ہیں۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی بھی اجلاس میں شرکت کے لیے قومی اسمبلی پہنچ گئے۔
اس معاملے ذرائع نے بتایا کہ اجلاس کے دوران حکومت اور تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے درمیان خفیہ معاہدے پر ارکان پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے گا۔
ذرائع نے مزید کہا کہ اعلیٰ فوجی حکام سیاسی قیادت کو افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال اور قومی سلامتی کے مجموعی امور کے بارے میں بریفنگ دیں گے۔
وزیر قانون و انصاف محمد فروغ نسیم کی طرف سے پیش کی گئی ایک تحریک قومی اسمبلی نے 5 نومبر کو منظور کی۔ اجلاس میں قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کو بریفنگ کے لیے 8 نومبر کو قومی اسمبلی کے چیمبر کو استعمال کرنے کی اجازت دی گئی۔
اجلاس میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، آزاد جموں و کشمیر کے صدر اور وزیراعظم اور گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
اس سے قبل اپوزیشن نے پارلیمنٹ ہاؤس میں پی این ایس سی اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کیا تھا۔
سینیٹ میں پی ڈی ایم کے رہنما سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے جمعرات کی شام میڈیا کو بتایا تھا کہ پی این ایس سی کے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ قومی سلامتی سے متعلق حساس معاملات پر حکام اور حکومت کو سننے اور لوگوں کے نقطہ نظر سے آگاہ کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے واضح کیا تھا کہ اپوزیشن حکومت کو حساس معاملات پر حکام اور عوام کو گمراہ کرنے کا کوئی موقع نہیں دے گی۔
اس سے قبل انہوں نے سابق وزیراعظم اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی سے ان کے چیمبر میں تفصیلی ملاقات کی۔